نیب ہیڈکوارٹر میں رہائشی منصوبوں کے متاثرین میں 30 کروڑ روپے کے چیک تقسیم

اسلام آباد (نامہ نگار)

قومی احتساب بیورو (نیب) ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں رہائشی منصوبوں میں مالی غبن کا شکار متاثرین کو رقوم کی واپسی کی تقریب منعقد کی گئی، جس کی صدارت چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کی۔

تقریب میں راولپنڈی اور اسلام آباد کے چار رہائشی منصوبوں — الحرم سٹی، غوری ٹاؤن، گلشن رحمان اور آرائیں سٹی — کے 500 سے زائد متاثرین میں 300 ملین روپے مالیت کے چیک تقسیم کیے گئے۔ یہ رقم نیب کی تحقیقات اور بازیابی کی کوششوں کے دوسرے مرحلے میں متاثرین کو لوٹائی گئی، جب کہ پہلے مرحلے میں بھی کروڑوں روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

تقریب میں ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر، پراسیکیوٹر جنرل سید احتشام قادر شاہ، ڈی جی نیب راولپنڈی وقار احمد چوہان سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نذیر احمد نے کہا کہ عوام کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی ادارے کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جعلی ہاؤسنگ اسکیموں اور سرمایہ کاری کے جھانسے میں آ کر دھوکہ کھانے والے شہریوں کو ان کا حق دلانے کے لیے نیب بھرپور قانونی کارروائی کر رہا ہے۔

انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ سرمایہ کاری کرنے سے قبل کسی بھی منصوبے کی مکمل جانچ پڑتال ضرور کریں، تاکہ دھوکہ دہی سے بچا جا سکے۔ چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ مستقبل میں متاثرین کو رقم کی ادائیگی براہ راست ان کے بینک اکاؤنٹس میں کی جائے گی تاکہ سہولت میں مزید بہتری لائی جا سکے۔

چیئرمین نے نیب راولپنڈی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارے نے گزشتہ 25 سالوں میں 328 ارب روپے کی رقوم متاثرین کو واپس کیں، جو ایک نمایاں کامیابی ہے۔

ڈی جی نیب راولپنڈی وقار احمد چوہان نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ نیب کی کوششوں سے:

  • الحرم سٹی کے 207 متاثرین کو 96.228 ملین روپے
  • غوری ٹاؤن کے 186 متاثرین کو 180 ملین روپے
  • گلشن رحمان کے متاثرین کو 10.42 ملین روپے
  • اور آرائیں سٹی کے متاثرین کو 12.529 ملین روپے
    کے چیک تقسیم کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ نیب پاکستان میں ہی نہیں، بیرون ملک فرار ہونے والے ملزمان کے خلاف بھی سخت کارروائی کرے گا۔ ان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کیے جائیں گے، جائیدادیں ضبط کر کے نیلام کی جائیں گی اور لوٹی گئی رقم کی ہر صورت واپسی یقینی بنائی جائے گی۔

About The Author