
UN-Habita
ہیڈکوارٹرز کے ایک وفد نے آج وزارتِ ہاؤسنگ و تعمیرات میں وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ سے ملاقات کی۔ وزارت کے اعلیٰ حکام جن میں سیکریٹری ہاؤسنگ اینڈ ورکس حامد یعقوب شیخ، ڈائریکٹر جنرل ایف جی ای ایچ اے، سی ای او پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، اور ڈائریکٹر پالیسی و پلاننگ وِنگ بھی اس اجلاس میں شریک ہوئے۔
یو این ہیبیٹاٹ کے وفد میں محترمہ اومبریٹا ٹیمپرا، سربراہ وفد و چیف لینڈ، ہاؤسنگ اینڈ شیلٹر سیکشن، جناب جان ٹیلر، چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر UN-Habitat پاکستان، اور جناب جاوید علی خان، کنٹری ہیڈ UN-Habitat پاکستان شامل تھے۔
وزیرِ ہاؤسنگ نے وفد کو خوش آمدید کہا اور پاکستان میں رہائشی مسائل کے حل کے لیے یو این ہیبیٹاٹ کی مسلسل معاونت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے قومی ترقیاتی ترجیحات کے مطابق سستی رہائش کی فوری ضرورت پر زور دیا اور دنیا بھر کے کامیاب تجربات سے استفادہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
اجلاس کے دوران وزارت کی ذمہ داریوں اور جاری اقدامات پر مبنی ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی گئی، جس میں تقریباً 1 کروڑ رہائشی یونٹس کی کمی اور ہاؤسنگ و انفراسٹرکچر کے شعبے میں درپیش چیلنجز کو اجاگر کیا گیا۔ ان چیلنجز میں زمین کی بلند قیمتیں، تکنیکی پیچیدگیاں، رہن (مارگیج) فنانس تک محدود رسائی، اور زمین کے مؤثر استعمال کے لیے عمودی تعمیرات کی ضرورت شامل ہے۔
محترمہ اومبریٹا ٹیمپرا نے کم آمدنی والے اور محروم طبقوں کے لیے سستی رہائش کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نیروبی (کینیا) اور چین کے کامیاب عالمی تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے مالیاتی ماڈلز جیسے مارگیجز، بینک گارنٹی، مائیکرو فنانسنگ، اور کرایہ پر مبنی رہائش کی تجاویز پیش کیں، اور بتایا کہ کرایہ دارانہ ماڈل کے لیے استطاعت کے لحاظ سے عالمی رجحان پایا جاتا ہے۔
یو این ہیبیٹاٹ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان کی مجوزہ نیشنل ہاؤسنگ پالیسی 2025 کے جائزے میں ورلڈ بینک اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے ذریعے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ چونکہ UN-Habitat ایک تکنیکی ادارہ ہے، اس لیے سفارش کی گئی کہ پالیسی جائزے کے بعد مالی معاونت کے لیے ورلڈ بینک سے رجوع کیا جائے۔
یہ بھی طے پایا کہ پالیسی کے جائزے کے تین ہفتے بعد یو این ہیبیٹاٹ اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ایک مشترکہ مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ مزید تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ علاوہ ازیں، ایک شہری تزئینِ نو (urban regeneration) کا پائلٹ منصوبہ جو ممکنہ طور پر کرایہ دارانہ رہائش پر مبنی ہوگا ، وفاقی دارالحکومت میں شروع کیا جائے گا، جو کہ عالمی سطح پر کامیاب ماڈلز پر مبنی ہوگا۔
اجلاس کا اختتام پائیدار، جامع اور ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ رہائشی حل کے لیے تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ ہوا
More Stories
چیف جسٹس سے سعودی سفیر کی ملاقات، پاک سعودی عرب عدالتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
وفاقی وزیر ریلوے کی زیر صدارت اجلاس، جاری تحقیقات کا جائزہ لیا
چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا اعلیٰ امریکی سکالرز، تجزیہ کاروں، پالیسی ماہرین اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے تبادلہ خیال