ایران نے مشرق وسطیٰ کے تین ممالک — ایران، سعودی عرب اور یو اے ای — پر مشتمل ایک یورینیم افزودگی کنسورشیم بنانے کی تجویز دی ہے، جس کا مقصد امریکا کے اعتراضات کو ختم کرنا اور علاقائی اعتماد حاصل کرنا ہے۔
تجویز کا مقصد ایران کو افزودگی کی اجازت دلوانا، ہمسایہ ممالک کو شریک بنا کر ٹیکنالوجی میں شراکت داری دینا اور علاقائی سطح پر جوہری عدم پھیلاؤ کو یقینی بنانا ہے۔
افزودگی صرف 3.67% کی سطح تک ہوگی (جیسا کہ 2015 کے نیوکلئیر معاہدے میں طے تھا) اور سہولتیں ایران میں قائم رہیں گی۔
یورینیم کی افزودگی میں یو اے ای اور سعودی عرب کو شراکت دار بنایا جائے گا۔
دوسری طرف امریکا ایران سے افزودگی مکمل ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے مگر حالیہ مذاکرات میں ٹرمپ نے ایران کی سنجیدگی کی تعریف کی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے عمان میں امریکا سے بات کی اور پھر دبئی جا کر یو اے ای کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔

More Stories
روس کے جہاز تباہ کرنے پر یوکرین کو جوابی حملے کا خدشہ
گلگت بلتستان میں پہلی بار پولیو کیس رپورٹ
ن لیگ نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا، چین کیساتھ مل کر جے ایف 17 دیا: نواز شریف