
انگلستان کا بدنصبیب بحری جہاز ٹائٹینک جو 15 اپریل 1912 کو بحر اوقیانوس میں ڈوبا، تاہم بچنے والوں میں سے ایک معروف مسافر کا تحریر کردہ خط گزشتہ روز نیلامی کے دوران 3 لاکھ 99 ہزار ڈالرز (11 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت ہوا۔
اس خط کو آکشن ہاؤس ہنری الڈیریج اینڈ سن نے میوزیم گریڈ قرار دیا اور یہ امریکا کے ایک پرائیویٹ کلکٹر (نادر و نایاب اشیا جمع کرنیوالا) سے ملا اور اسے انتہائی مسابقتی بولی کے بعد ہفتے کو خریدا گیا۔
یہ خط فرسٹ کلاس کے مسافر کرنل آرچی بالڈ گریس نے ٹائٹینک کی شمالی بحر اوقیانوس میں غرقابی سے دو روز قبل تحریر کیا اور اسے کورک آئر لینڈ سے میل کیا تھا۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق کرنل آرچی جو اس وقت 54 برس کے تھے، انہوں نے جہاز کے بارے میں محتاط انداز میں اظہار خیال کرتے ہوئے لکھا، "ویسے تو یہ بہترین ہے لیکن میں اپنے سفر کے اختتام کا منتظر ہوں، پھر میں کوئی رائے دونگا، لیکن بدقسمتی سے وہ وقت نہ آسکا اور جہاز دو روز بعد ڈوب گیا۔”
کرنل آرچی بالڈ گریس ڈوبنے سے تو بچ گئے لیکن جان بچانے کےلیے برفانی پانی میں کودنے اور کافی دیر اس میں رہنے کی وجہ سے بیمار رہنے لگے اور اسی کیفیت میں مبتلا رہتے ہوئے 8 ماہ بعد انتقال کرگئے۔
More Stories
ایک آئی پیڈ کی وجہ سے امریکا سے جرمنی جانے والی پرواز واپس اتار لی گئی
کینیڈا، نوکری سے ایک دن کی چھٹی لے کر الیکشن لڑنے والا پاکستانی امیدوار
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو 64 رنز سے ہرا دیا