
سینیٹر کرس وان ہولن 10جنوری 1959ء کوایک امریکی سفارتکار فیملی کے گھرکراچی میں پیدا ہوئے تھے اور کو ایک خصوصی انٹرویو میں کراچی میں چلنے والی اونٹ گاڑیوں سے دلچسپی اور اپنے ساتھ اونٹ گاڑی سے پیش آنے والے ایک خطرناک حادثہ کا ذکر کرچکے ہیں۔
سینیٹر وان ہولن پاکستان کے لئے خیرخواہی اور دوستانہ جذبات رکھتے ہیں۔ پاکستان کے شہرکراچی میں پیدا ہو نیوالا امریکی ڈیموکریٹ سینیٹر کرس وان ہولن (Chrisvan Hollen) ایک امریکی امیگرنٹ کو غلط طور پر ڈیپورٹ کئے جانے پر امیگرنٹ کی رہائی اور واپس لانے کے لئے ایل سلواڈور کی اس جیل تک پہنچ گئے
جہاں وہ ڈیپورٹ کردہ امیگرنٹ قید میں ہے تاہم ایل سلواڈورکی حکومت نے امریکی سینیٹر وان ہولن کواس قید امیگرنٹ سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کررکھا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وفاقی عدالت کے جج نے بھی کلمرگارسیا نامی امریکی امیگرنٹ کی ڈیپورٹیشن کو نہ صرف غیر قانونی قرار دے رکھا ہے
بلکہ اسے واپس امریکا لانے کے عدالتی احکامات کی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مسلسل عدم تعمیل کے باعث عدالت کے جج نے ٹرمپ حکومت کے خلاف توہین عدالت کی سخت وارننگ بھی جاری کر رکھی ہے۔
امریکی امیگرنٹ کلمرگارسیا امریکی سینٹر وان ہولن کے حلقہ انتخاب ریاست میری لینڈ کے رہائشی تھا اور ٹرمپ انتظامیہ نے اسے ڈیپورٹ کرکے لاطینی امریکا کے ملک ایل سلواڈور میں ایک جیل قائم کرکے وہاں پہنچادیا تھا لیکن امریکی عدالت نے اسے واپس لانے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔
More Stories
وسط ایشیا سے تجارت کیلئے ریلوے نیٹ ورک کو وسیع کیا جائے: وزیراعظم
غزہ میں مستقل فائر بندی کی قرار داد پر آج ووٹنگ متوقع
آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے ریوارڈ پروگرام کی تفصیلات طلب کرلیں