اپریل 28, 2025

ویڈیو ثبوت ہونے کے باوجود اہم دفعات نہ شامل کرنا، سی ڈی اے میں جاری کرپشن کا پردہ چاک

ترجمان اسلام آباد پولیس نے روزنامہ پرموشن نیوز کو مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ایف نائن پارک میں 180 لیٹر سرکاری ڈیزل چوری کے مقدمے ایف آئی آر نمبر 167/25 میں دفعہ 409 اس لیے شامل نہیں کی گئی

کیونکہ سی ڈی اے کے کسی افسر نے متعلقہ تھانہ مارگلہ سے رابطہ کر کے یہ نہیں کہا کہ چوری شدہ ڈیزل سرکاری ملکیت ہے۔

تاہم قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی مقدمے میں دفعات لگانا پولیس کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے، نہ کہ مدعی کی۔

اگر واقعے کی ویڈیو، تصویری شواہد، گرفتار سیکیورٹی گارڈز اور موقع پر موجود گاڑی کے واضح ثبوت موجود ہیں تو دفعہ 409 جیسے اہم قانونی پہلو کو نظر انداز کرنا بدنیتی پر مبنی اقدام تصور کیا جا سکتا ہے۔

پولیس کا یہ مؤقف سنجیدہ قانونی، اخلاقی اور تفتیشی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ دوسری جانب، روزنامہ پرموشن نیوز کی جانب سے سی ڈی اے کے ترجمان سے متعدد بار رابطہ کرنے کے باوجود کوئی مؤقف موصول نہیں ہو سکا۔

اسی طرح ممبر انوائرمنٹ طلعت گوندل سے بھی رابطہ کیا گیا مگر وہاں بھی مکمل خاموشی چھائی رہی، جس سے ادارے کے غیر سنجیدہ رویے کو مزید تقویت ملی ہے

About The Author