دنیا کا ایسا مرغا جو سر کٹنے کے باوجود بھی 18 ماہ زندہ رہا

یہ بات عام ہے کہ کوئی بھی جانور یا انسان سر قلم ہونے کے بعد زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکتا لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسی مرغے سے متعلق بتائیں گے

جو سر قلم ہونے کے باوجود 18 ماہ تک زندہ رہا اور اس دوران اس مرغے نے نہ صرف دنیا بھر میں پہچان بنائی بلکہ اپنے مالک کو بھی مالا مال کردیا۔

70 سال قبل 10 ستمبر 1945 کو امریکی ریاست کولوراڈو میں لوئیڈ اولسن نامی کسان اپنی اہلیہ کلارا کے ساتھ فروخت کی غرض سے مرغیوں کے سر قلم کررہا تھا

لیکن اس روز 40یا 50 مرغیوں میں سے ایک مرغا سر قلم ہونے کے باوجود نہیں مرا اور دیگر مرغیوں کی طرح ادھر ادھر بھاگتا رہا۔

لوئیڈ اولسن نے اس سر کٹے مرغے کو رات کیلئے سیبوں کے ڈبے میں رکھ دیا اور اگلی صبح اولسن یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ مرغا ابھی تک زندہ تھا، اولسن نے اس مرغے کو مائیک کا نام دیا

اور کٹی ہوئی مرغیوں کو فروخت کیلئے بازار لے جانے لگا تو مائیک کو بھی اپنے ساتھ لے گیا، وہ لوگوں کو یہ بتانا چاہتا تھا اس کے پاس سر قلم کیے جانے کے باوجود زندہ مرغا ہے۔

About The Author