
اسلام آباد نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے موسم گرما کیلئے پانی کی صورتحال پر واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) سے تفصیلات طلب کر لیں۔
میڈیا کے مطابق جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے)کے لئے سماعت چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی سربراہی میں ہوئی۔
حکام پاور ڈویژن نے بتایا کہ جنوری میں ایف سی اے کی مد میں ریفرنس لاگت 11 روپے رہی، جنوری میں 7 ارب 81 کروڑ یونٹ بجلی فروخت ہوئی۔
پاور ڈویژن نے ایف سی اے کیٹیگری میں زرعی ٹیوب ویلز صارفین اور 300 تک یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو شامل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی اے کیٹیگری میں شامل ہونے سے دیگر صارفین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
حکام پاور ڈویژن کا کہنا تھاکہ ایف سی اے کی مد میں کمی کا ریلیف تمام صارفین کو ملے گا، کل وزارت پاور ڈویڑن نے اتھارٹی کو خط لکھا ہے اس معاملہ کو دیکھا جائے
ایف سی اے کی مد میں کمی کا ریلیف تمام صارفین کو ملے گا۔حکام نے بتایا کہ سولر صارفین سے 18 فیصد جی ایس ٹی وصولی کے معاملے پر ایف بی آر سے بات کرنا ہو گی، ایف بی آر سے بات چیت کے بعد اس معاملے پر جواب دیں گے۔
نیپرا نے موسم گرما کیلئے پانی کی صورتحال پر واپڈا سے تفصیلات طلب کر لیں اور آئندہ سماعت میں واپڈا حکام کو طلب کر لیا۔
واپڈا حکام نے بتایا کہ آئندہ موسم گرما میں پانی کا ڈیڈ لیول ایک سے ڈیڑھ فٹ تک رہے گا، موسم گرما میں پانی کی سطح کم ہونے سے سستی بجلی کی پیداوار کم ہوگی،
اس دفعہ موسم گرما میں درآمدی ایل این جی پر انحصار کرنا پڑے گا، جنوری میں سردی کم رہنے سے بجلی کی کھپت کم رہی۔
جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد نیپرا نے فیصلہ محفوظ کر لیا، نیپرا اتھارٹی اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔
More Stories
وسط ایشیا سے تجارت کیلئے ریلوے نیٹ ورک کو وسیع کیا جائے: وزیراعظم
غزہ میں مستقل فائر بندی کی قرار داد پر آج ووٹنگ متوقع
آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے ریوارڈ پروگرام کی تفصیلات طلب کرلیں